شوبھ ڈریگن اور ٹائیگر کی داستان قدیم پہاڑوں اور گہرے جنگلوں میں شروع ہوتی ہے۔ ایک د?
?ر دراز گاؤں کے لوگ ہمیشہ سے ایک پراسرار دروازے کے بارے میں بات کرتے تھے جسے منورنجن ک?
? دروازہ کہا جاتا تھا۔ مقامی کہانیوں کے مطابق، یہ دروازہ صرف اُس وقت کھلتا ہے جب کوئی ایمانداری اور ہمت کی آزمائش پوری کرے۔
ایک دن، گاؤں کے دو نوجوان، ایک جس کی پہچان ڈریگن کی طرح ذہانت اور طاقت سے تھی، ا?
?ر دوسرا ٹائیگر کی طرح بہادر اور پھرتیلا، نے دروازے کو تلاش کرنے کا فیصلہ کیا۔ راستے میں، اُنہیں ایک بوڑھے درویش نے روکا جس نے کہا: منورنجن تک پہنچنے کے لیے، تمہیں دھوکے کے بجائے سچائی، اور لالچ کے بجائے ایمانداری کو ترجیح دینی ہوگی۔
ڈریگن اور ٹائیگر نے مشکل چیلنجز کو حل کیا۔ جب اُنہیں سونے کے خزانے کا لالچ دیا گیا، تو اُنہوں نے ایمانداری سے کہا: یہ ہمارا مقصد نہیں۔ آخرکار، وہ ایک چمکتی ہوئی غار تک پہنچے جہاں منورنجن ک?
? دروازہ موجود تھا۔ دروازے پر لک
ھا ??ھا: جو سچائی سے جئے گا، وہی اس کی دولت پائے گا۔
دروازہ کھلا، اور اُن کے سامنے ایک ?
?یس?? دنیا تھی جہاں فن، موسیقی، ا?
?ر خوشیاں ہر طرف پھیلی تھیں۔ گاؤں والوں نے سیکھا کہ حقیقی منورنجن کا راز ایمانداری اور اچھے ارادوں میں چھپا ہے۔ ڈریگن اور ٹائیگر کی کہانی ہمیشہ کے لیے ایک سبق بن گئی۔